کچھ دوست بتا رہے ہیں خان مجبور ہے سابق حکومت کا قرض اتارنا ہے
او بھائی نیٹ پر تمام تفصیل دستیاب ہے یوں کنٹینر پر کھڑے ہو کر بڑے بڑے دعوے کرنے سے پہلے سٹڈی کر لی ہوتی
ضرورت کے وقت پٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن دس پیسے پٹرول کی قیمت بڑھنے پر تنقید کرنے والوں سے سوال ضرور کریں کیا تب آپ حوس اقتدار کی خاطر قوم کو گمراہ نہیں کرتے رہے
کیا اس وقت کی حکومت سے اگر تھوڑا سا تعاون کرتے اور وہ معمولی قیمتیں بڑھا کر ملکی معیشت کو مزید بہتر نہیں بنا سکتی تھی لیکن اگر ایسا ہوتا تو آپ کے اقتدار میں مزید رکاوٹیں کھڑی ہو جاتیں صرف اپنے فاہدے کیلئے ملک کا نقصان کیا
یہ دلیل بھی نا دیں کہ بائیس سال سے حکومت میں آنے کی کوشش کرنے والا حالات سے ناواقف تھا اس لیے کنٹینر پر کھڑے ہو کر بڑے بڑے دعوے کیے
سچ پوچھیں تو آپ لوگوں کو بے وقوف بنایا
کہاں ہیں دو سو ارب ڈالر جو واپس لانے تھے
کہاں ہیں نواز شریف کی انڈیا میں فیکٹریاں
کہاں ہیں تین سو ارب روپے جو پاکستان لانے تھے
کہاں ہیں روزانہ کے دس ارب روپے جو نواز شریف حکومت کی کرپشن کے اب محفوظ ہاتھوں میں ہیں
جو منصوبے نواز شریف کے تھے انہی کی تختیاں اتار کر اپنی لگائی جا رہیں ہیں حیرت ہے گوادر میں نواز شریف کی تقریر کو کاپی کرکے عمران خان سے کہلوا دیا گیا اور شرم نام کی چیز آپ لوگوں کے نزدیک سے نہیں گزری آپ تو کچھ مختلف کرنے والے تھے
آٹھ ماہ میں کون کون سا ایسا کام کیا جو سابق حکومتوں سے جدا ہے
وہی ستر سال سے حکمرانی کرنے والے خاندان وہی پولیس وہی سکول ہسپتال
ہاں ایک کام ضرور ہوا ہے بارش پہلی مرتبہ نیک حکمرانوں کی وجہ سے بارش ہوئی ہے
باقی نیک حکمرانوں کے ہاتھوں کچھ نیکی کی امید رکھنا بے کار ہے
No comments:
Post a Comment