Friday, 18 October 2019

نیک یا نااہل حکمران

کچھ دوست بتا رہے ہیں خان مجبور ہے سابق حکومت کا قرض اتارنا ہے
او بھائی نیٹ پر تمام تفصیل دستیاب ہے یوں کنٹینر پر کھڑے ہو کر بڑے بڑے دعوے کرنے سے پہلے سٹڈی کر لی ہوتی
ضرورت کے وقت پٹرول اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن دس پیسے پٹرول کی قیمت بڑھنے پر تنقید کرنے والوں سے سوال ضرور کریں کیا تب آپ حوس اقتدار کی خاطر قوم کو گمراہ نہیں کرتے رہے
کیا اس وقت کی حکومت سے اگر تھوڑا سا تعاون کرتے اور وہ معمولی قیمتیں بڑھا کر ملکی معیشت کو مزید بہتر نہیں بنا سکتی تھی لیکن اگر ایسا ہوتا تو آپ کے اقتدار میں مزید رکاوٹیں کھڑی ہو جاتیں صرف اپنے فاہدے کیلئے ملک کا نقصان کیا
       یہ دلیل بھی نا دیں کہ بائیس سال سے حکومت میں آنے کی کوشش کرنے والا حالات سے ناواقف تھا اس لیے کنٹینر پر کھڑے ہو کر بڑے بڑے دعوے کیے
سچ پوچھیں تو آپ لوگوں کو بے وقوف بنایا
کہاں ہیں دو سو ارب ڈالر جو واپس لانے تھے
کہاں ہیں نواز شریف کی انڈیا میں فیکٹریاں
کہاں ہیں تین سو ارب روپے جو پاکستان لانے تھے
کہاں ہیں روزانہ کے دس ارب روپے جو نواز شریف حکومت کی کرپشن کے اب محفوظ ہاتھوں میں ہیں
جو منصوبے نواز شریف کے تھے انہی کی تختیاں اتار کر اپنی لگائی جا رہیں ہیں حیرت ہے گوادر میں نواز شریف کی تقریر کو کاپی کرکے عمران خان سے کہلوا دیا گیا اور شرم نام کی چیز آپ لوگوں کے نزدیک سے نہیں گزری آپ تو کچھ مختلف کرنے والے تھے
آٹھ ماہ میں کون کون سا ایسا کام کیا جو سابق حکومتوں سے جدا ہے
وہی ستر سال سے حکمرانی کرنے والے خاندان وہی پولیس وہی سکول ہسپتال 
ہاں ایک کام ضرور ہوا ہے بارش پہلی مرتبہ نیک حکمرانوں کی وجہ سے بارش ہوئی ہے
باقی نیک حکمرانوں کے ہاتھوں کچھ نیکی کی امید رکھنا بے کار ہے

No comments:

Post a Comment