السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
دوستو پرانے زمانے کی بات ہے کسی ریاست کا بادشاہ ہلاک ہو گیا اب وزیر اور سپاہ سالار سوچ میں پڑ گئے کسے متفقہ بادشاہ بنائیں تاکہ خانہ جنگی سے بچا جا سکے آخرکار فیصلہ ہوا جو شخص طلوع آفتاب کے نزدیک سب سے پہلے قلعہ کے سامنے سے گزرے گا بادشاہ بنائیں گے
سو فیصلہ پر عمل کرتے ہوئے ایسے شخص کو بادشاہ بنا دیا گیا جو قلعہ کے سامنے سب سے پہلے گزرتا ہوا پایا گیا
اب بادشاہ سلامت سے پوچھا کوئی حکم بادشاہ کرو کڑائی مطلب حلوہ
جب بھی وزیر پوچھتے بادشاہ سلامت کوئی حکم بادشاہ کہتا کرو کڑائی پڑوسی ریاست کو پتہ چلا انہوں نے حملہ کر دیا
کرو کڑائی فوجیں ملک میں گھس گئیں ہیں کرو کڑائی
بادشاہ کے وزیر سپاہ سالار خوش کے بادشاہ کے پاس کچھ خاص ہے جو وہ بے فکر ہے
دراصل بادشاہ تو غریب بھوکا تھا جو حلوے پے حلوہ منگوا رہا تھا آخر کار دشمن کی فوجیں قلعہ کے نزدیک پہنچ گئیں
بادشاہ کو بتایا گیا تب بادشاہ نے کہا میری کلہاڑی اور کپڑا دو میری تو بکریاں بھوکی مر رہیں ہوں گئیں تم جانو تمھاری ریاست جانے
ہمارے پیارے ملک پاکستان کے ساتھ بھی کچھ مختلف نہیں ہو رہا تجربہ ہو رہا ہے
میں سپاہ سالار اور اس کو مشورے دینے والوں سے عرض کرتا ہوں کہیں اخر میں آپ کا بنایا ہوا بادشاہ یہ نہ کہہ دے مجھے معاف کریں آپ جانیں آپکا ملک جانے
ہم تو صرف پاکستان کی سلامتی اور ترقی کیلئے دعا کر سکتے ہیں آخری فیصلہ تو اپکآ ہے
پلیز آخری حلوے کا انتظار مت کریں
شکریہ
اعلی مثال ہے جناب
ReplyDeleteشکریہ سرور بھائی
Delete